اُٹھا ہے پھر کہیں سے کوئی نعرہ
دنیا میں لیا گیا سخت امتحان میرا،
ہے روحوں کا وعدہ تو کہیں شراب کا
یہ مسئلہ ہی نہیں اس جہان میرا،
اُٹھا اب پردہ طور کے پہاڑ سے
ٹوٹا ہے تجھ سے اب مان میرا،
میں یار جو رہا ازل سے ابلیس کا
بیجھا ہے فرشتوں بنا کر نگہبان میرا،
Continue with Social Accounts
Facebook Googleor already have account Login Here