The evil quotes اُٹھا ہے پھر کہیں سے کوئی نعرہ
دنیا میں لیا گیا سخت امتحان میرا،
ہے روحوں کا وعدہ تو کہیں شراب کا
یہ مسئلہ ہی نہیں اس جہان میرا،
اُٹھا اب پردہ طور کے پہاڑ سے
ٹوٹا ہے تجھ سے اب مان میرا،
میں یار جو رہا ازل سے ابلیس کا
بیجھا ہے فرشتوں بنا کر نگہبان میرا،
شدت بھوک و افلاس سے زندہ ہے عیسی
مجھ سے اب مخاطب ہے شیطان میرا.
©Muhammad Essa Sultan
اُٹھا ہے پھر کہیں سے کوئی نعرہ
دنیا میں لیا گیا سخت امتحان میرا،
ہے روحوں کا وعدہ تو کہیں شراب کا
یہ مسئلہ ہی نہیں اس جہان میرا،
اُٹھا اب پردہ طور کے پہاڑ سے
ٹوٹا ہے تجھ سے اب مان میرا،
میں یار جو رہا ازل سے ابلیس کا
بیجھا ہے فرشتوں بنا کر نگہبان میرا،