Amna Malik

Amna Malik Lives in Rawalpindi, Punjab, Pakistan

writting is my hobby

  • Latest
  • Popular
  • Repost
  • Video

سفید ساڑھی وہ رام کی جدائی زیادہ محسوس کرنے لگی تھی موھن کے سامنے اکثر اس کا ذکر بھی کیا کرتی آج نینا گھر میں نا تھی اور موھن اپنے جذبات قابو میں نا رکھ سکھا وہ سخت اضطراب میں تھا لکشمی روز کی طرح رسوءی میں مصالہ کوٹنے میں مصروف تھی مصالہ کوٹنے کی آواز اس کے کانوں سے ٹکراتی تو وہ ٹھٹھک سا جاتا ایک دم وہ رسوی میں گھسا اور لکشمی کو اپنی باہوں میں لے لیا وہ ہکا بکا رہ گءی وہ چیخی چلائی مگر موھن نے اس کی ایک نا سنی اور اس نے لکشمی کے بدن کی باس لے لی اور اس کی سفید ساڑھی داغدار ہو گئی موھن وہاں سے چل پڑا اتنے میں نیناa گئی تو لکشمی کی آنکھیں ڈھل ڈھل کر رہی تھی اس نے ماتا سے وجہہ پوچھی لکشمی کے پاس بتانے کو کچھ نا تھا کسی نے میری سفید ساڑھی کو داغدار کر دیا موھن دہلی سے لاھور چلا گیا تھا وہا ں ایک عورت سے دوستی لگائی اور دھندہ شروع کروایا وہیں خوش خوش رہنے لگا لکین لکشمی کی ساڑھی پے لگا وہ داغ کبھی نہ ڈھل سکا

 سفید ساڑھی
وہ رام کی جدائی زیادہ محسوس کرنے لگی تھی موھن کے سامنے اکثر اس کا ذکر بھی کیا کرتی آج نینا گھر میں نا تھی اور موھن اپنے جذبات قابو میں نا رکھ سکھا وہ سخت اضطراب میں تھا لکشمی روز کی طرح رسوءی میں مصالہ کوٹنے میں مصروف تھی مصالہ کوٹنے کی آواز اس کے کانوں سے ٹکراتی تو وہ ٹھٹھک سا جاتا ایک دم وہ رسوی میں گھسا اور لکشمی کو اپنی باہوں میں لے لیا وہ ہکا بکا رہ گءی
وہ چیخی چلائی مگر موھن نے  اس کی ایک نا سنی اور اس نے لکشمی کے  بدن کی باس لے لی اور اس کی سفید ساڑھی  داغدار ہو گئی موھن وہاں سے چل پڑا اتنے میں نیناa گئی تو  لکشمی کی آنکھیں ڈھل ڈھل کر رہی تھی اس نے ماتا سے وجہہ پوچھی لکشمی کے پاس بتانے کو کچھ نا تھا کسی نے میری سفید ساڑھی کو داغدار کر دیا موھن دہلی سے لاھور چلا گیا تھا وہا ں ایک عورت سے دوستی لگائی اور دھندہ شروع کروایا وہیں خوش خوش رہنے لگا لکین لکشمی کی  ساڑھی پے لگا وہ داغ کبھی نہ ڈھل سکا

افسانہ سفیدساڑھی

8 Love

سفید ساڑھی اور سب سے بڑی چیز اولاد نینا جو کے آخری نشانی تھی جب لکشمی مانگ میں سندر بھرتی بڑی بھلی لگتی اور گلے میں مانگل سوتر ہوتا اب تو اس کی مانگ بھی سندر سے خالی تھی سسرال والوں نے رام کے بعد اسے گھر سے نکال دیا تھا کچھ عرصے تو اس نے لوگوں کے گھروں میں کام کیا کرتی پھر سرکار کی پنشن لگی تو وہ کچھ سکھی ہوئی موھن متوسط قد کاٹ کا لڑکا تھا آنکھیں بڑی صاف شفاف اور بڑی تھی اس نے جلد ہی لکشمی کے دل میں اپنی جگہ بنا لی وہ نینا کو ٹیوشن پرھاتا وقت گزرتا چلاگیا ( جاری ہے )

 سفید ساڑھی
اور سب سے بڑی چیز اولاد نینا جو کے آخری نشانی تھی جب لکشمی مانگ میں سندر بھرتی بڑی بھلی لگتی اور گلے میں مانگل سوتر ہوتا اب تو اس کی مانگ بھی سندر سے خالی تھی سسرال والوں نے رام کے بعد اسے گھر سے نکال دیا تھا کچھ عرصے تو اس نے لوگوں کے گھروں میں کام کیا کرتی پھر سرکار کی پنشن لگی تو وہ کچھ سکھی ہوئی موھن متوسط قد کاٹ کا لڑکا تھا آنکھیں بڑی صاف شفاف اور بڑی تھی اس نے جلد ہی لکشمی کے دل میں اپنی جگہ بنا لی وہ نینا کو ٹیوشن پرھاتا وقت گزرتا چلاگیا ( جاری ہے )

سفید ساڑھی اور سب سے بڑی چیز اولاد نینا جو کے آخری نشانی تھی جب لکشمی مانگ میں سندر بھرتی بڑی بھلی لگتی اور گلے میں مانگل سوتر ہوتا اب تو اس کی مانگ بھی سندر سے خالی تھی سسرال والوں نے رام کے بعد اسے گھر سے نکال دیا تھا کچھ عرصے تو اس نے لوگوں کے گھروں میں کام کیا کرتی پھر سرکار کی پنشن لگی تو وہ کچھ سکھی ہوئی موھن متوسط قد کاٹ کا لڑکا تھا آنکھیں بڑی صاف شفاف اور بڑی تھی اس نے جلد ہی لکشمی کے دل میں اپنی جگہ بنا لی وہ نینا کو ٹیوشن پرھاتا وقت گزرتا چلاگیا ( جاری ہے )

11 Love

سفید ساڑھی( دوسرا حصہ) موھن دل ہی دل میں اس پے لٹو ہونے لگا تھا بیچاری گھر کا خرچہ بہت مشکل سے چلاتی تھی مجھے ایک ماہ بعد تنخواہ ملتی تو پھل فروٹ لے آتا بڑی خود دار سی تھی اس نے کئ دفعہ مجھ سے پیسے لینے سے انکار کر دیا اس کا پتی ریلوے کا ملازم تھا ٹرین کے حادثے میں اس کی جان چلی گئی سر کار مدد تو کرتی تھی پر مشکل سے ہی گزارا ہو پاتا آہستہ آہستہ وقت گزرتا جا رہا تھا اور نینا بھی بڑی ہوتی جا رہی تھی لیکن موہن کے جذبات روز بروز لکشمی کے لئے بھرتے جا رہے تھے آج تو اس کا دل بہت بے ایمان ہو رہا تھا بجلی زوروں سے کڑک رہی تھی کڑکیاں اتنی زور سے بج رہی تھی کے خوف آتا تھا موھن نے اپنے آپ کو بہت سنبھالنے کی بہت کوشییش کی مگر بے سود وہ رسوئ میں گیا وہ بہوجن بنانے میں مصروف تھی لکشمی کی بندھی ساڑھی اسے اپنی طرف کیھنچ رہی تھی موہن جیسے ہی اسے اپنی باہوں میں لینے لگا تو وہ ایک دم موڑ ی تو موہن ہر بڑا کے پیچھے ہٹ گیا آج کا پروگرام پھر فلاپ ہو گیا لکشمی اپنے پتی رام کو بہت یاد کرتی تھی رام اس سے بہت محبت کرتا تھا اس نے لکشمی کو عزت دولت اور سب سے بڑھ کے اولاد دی (جاری ہے )

#Night  سفید ساڑھی( دوسرا حصہ) 
موھن دل ہی دل میں اس پے لٹو ہونے لگا تھا بیچاری گھر کا خرچہ بہت مشکل سے چلاتی تھی مجھے ایک ماہ بعد تنخواہ ملتی تو پھل فروٹ لے آتا بڑی خود دار سی تھی اس نے کئ دفعہ مجھ سے پیسے لینے سے انکار کر دیا اس کا پتی ریلوے کا ملازم تھا ٹرین کے حادثے میں اس کی جان چلی گئی سر کار مدد تو کرتی تھی پر مشکل سے ہی گزارا ہو پاتا آہستہ آہستہ وقت گزرتا جا رہا تھا اور نینا بھی بڑی ہوتی جا رہی تھی لیکن موہن کے  جذبات روز بروز لکشمی کے لئے بھرتے جا رہے تھے آج تو اس  کا دل بہت بے ایمان ہو رہا تھا بجلی زوروں سے کڑک رہی تھی کڑکیاں اتنی زور سے بج رہی تھی کے خوف آتا تھا موھن نے اپنے آپ کو بہت سنبھالنے کی بہت کوشییش کی مگر بے سود وہ رسوئ  میں گیا وہ بہوجن بنانے میں مصروف تھی لکشمی  کی بندھی  ساڑھی اسے اپنی طرف کیھنچ رہی تھی موہن جیسے ہی اسے اپنی باہوں میں لینے لگا تو وہ ایک دم موڑ ی تو موہن ہر بڑا کے پیچھے ہٹ گیا آج کا پروگرام پھر فلاپ ہو گیا لکشمی اپنے پتی رام کو بہت یاد کرتی تھی رام اس سے بہت محبت کرتا  تھا اس نے لکشمی  کو عزت دولت اور سب سے بڑھ کے اولاد دی (جاری ہے )

#Night

9 Love

افسانہ (سفیدساڑھی) موھن کی ابھی کچھ عرصے پہلے ہی انبالا چھاونی دہلی میں پوسٹنگ ہوئی تھی دو تین مہینے تو اس نے ایسے ہی گزار دیے تھے دفتر میں اچھی جان پہچان ہو گئی تھی اس رکھ رکھاو سے اس کے دل کو بڑا سہارا تھا بڑے عرصے بعد اسے دور کی چچی کی یاد آیی جو یہی انبالہ میں رہتی تھی خیر اس نے اپنے گھر والوں سے ایڈریس لیا اور وہاں پہنچ گیا دروازے کو کٹکھایا اندر سے بہت خوب صورت آواز سنائی دی کون ہے ؟میں نے کہا جی میں آپ کے دور کا رشتے دار ہوں رام پور سے آیا ہوں لکشمی نے دروازہ کھولا موھن اسے دیکھ کے ہکا ہکا رہ گیا بھگوان نے اسے فرصت کے لمحوں میں بنایا تھا سانولا رنگ تیکھہے نین نقش اس کے پاس ہر وقت تھا اسے دیکھ کے تو حسن کی دیوی بھی ایک دفعہ شرماءی ہو گی نسوانیت تو اس میں کو ٹ کوٹ کے بھری تھی گول گول آنکھیں اور تن پے لپٹی سفید ساڑھی اس پے غضب ڈھا رہی تھی اس نے موھن کو اندر بیٹھایا لکشمی نے اسے اندر بیٹھیا بیٹی کو پانی لانے بیھجا نینا کوئی ہو گی چودہ پندرہ برس کی نین نقش کے لحاظ سے لکشمی پے زرا بھی نہیں گئی تھی ماں تو اس عمر میں بھی قیامت ڈھا رھی تھی (جاری ہے )

#Night  افسانہ (سفیدساڑھی) 
موھن کی ابھی کچھ عرصے پہلے ہی انبالا چھاونی دہلی میں پوسٹنگ ہوئی تھی دو تین مہینے تو اس نے ایسے ہی گزار دیے تھے دفتر میں اچھی جان پہچان ہو گئی تھی اس رکھ رکھاو سے  اس کے دل کو بڑا سہارا تھا بڑے عرصے بعد اسے دور کی چچی کی یاد آیی جو یہی انبالہ میں رہتی تھی خیر اس نے اپنے گھر والوں سے ایڈریس لیا اور وہاں پہنچ گیا دروازے کو کٹکھایا
اندر سے بہت خوب صورت آواز سنائی دی کون ہے ؟میں نے کہا جی میں آپ کے دور کا رشتے دار ہوں 
رام پور سے آیا ہوں لکشمی نے دروازہ کھولا موھن اسے دیکھ کے ہکا ہکا رہ گیا بھگوان نے اسے فرصت کے لمحوں میں بنایا تھا سانولا رنگ  تیکھہے نین نقش اس کے پاس ہر وقت تھا اسے دیکھ کے تو حسن کی دیوی بھی ایک دفعہ شرماءی ہو گی نسوانیت تو اس میں کو ٹ کوٹ  کے بھری تھی گول گول آنکھیں اور تن پے لپٹی سفید ساڑھی اس پے غضب ڈھا رہی تھی اس نے موھن کو اندر بیٹھایا لکشمی نے اسے اندر بیٹھیا بیٹی کو پانی لانے بیھجا نینا کوئی ہو گی چودہ پندرہ برس کی نین نقش کے لحاظ سے لکشمی پے زرا بھی نہیں گئی تھی ماں تو اس عمر میں بھی قیامت ڈھا رھی  تھی (جاری ہے )

#Night افسانہ سفید ساڈھی

11 Love

سناٹا آسمان سے کہ رہا ہے وہ دکھ اپنا که رہا ہے تن تنہا شجر کے سایے میں بیٹھے کوئی عذاب سہ رھا ہو خواہشیں امنگیں آرزویں اندر سے دل ڈھ رھا ہو جیسے دنیا سے ڈرا ہوا تھا ڈ ر اس کے kقریب رہ رہا ہو جیسے

 سناٹا آسمان سے کہ رہا ہے 
وہ دکھ اپنا که رہا ہے 
تن تنہا شجر کے سایے میں بیٹھے 
کوئی عذاب سہ رھا ہو 
خواہشیں امنگیں آرزویں 
اندر سے دل ڈھ رھا ہو  جیسے 
دنیا سے ڈرا ہوا تھا 
ڈ ر اس کے kقریب رہ رہا ہو جیسے

سناٹا

1 Love

نیند خواب ہو گئی جیسے یادیں نایاب ہو گئی ہو جیسے تجھ کو سوچوں کی کرنوں میں دیکھ کے یاد تیری مھتاب ہو گئی ہو جیسے اک مدت سے آنکھ میں بستے تھے زیست زندگی کم خواب ہو گئی جیسے

 نیند خواب ہو گئی جیسے
یادیں نایاب ہو گئی ہو جیسے 
تجھ کو سوچوں کی کرنوں میں دیکھ کے 
یاد تیری مھتاب ہو گئی ہو جیسے 
اک مدت سے آنکھ میں بستے تھے 
زیست زندگی کم خواب ہو گئی جیسے

زیست زندگی

5 Love

Trending Topic