سفید ساڑھی وہ رام کی جدائی زیادہ محسوس کرنے لگی تھ | اردو Love

"سفید ساڑھی وہ رام کی جدائی زیادہ محسوس کرنے لگی تھی موھن کے سامنے اکثر اس کا ذکر بھی کیا کرتی آج نینا گھر میں نا تھی اور موھن اپنے جذبات قابو میں نا رکھ سکھا وہ سخت اضطراب میں تھا لکشمی روز کی طرح رسوءی میں مصالہ کوٹنے میں مصروف تھی مصالہ کوٹنے کی آواز اس کے کانوں سے ٹکراتی تو وہ ٹھٹھک سا جاتا ایک دم وہ رسوی میں گھسا اور لکشمی کو اپنی باہوں میں لے لیا وہ ہکا بکا رہ گءی وہ چیخی چلائی مگر موھن نے اس کی ایک نا سنی اور اس نے لکشمی کے بدن کی باس لے لی اور اس کی سفید ساڑھی داغدار ہو گئی موھن وہاں سے چل پڑا اتنے میں نیناa گئی تو لکشمی کی آنکھیں ڈھل ڈھل کر رہی تھی اس نے ماتا سے وجہہ پوچھی لکشمی کے پاس بتانے کو کچھ نا تھا کسی نے میری سفید ساڑھی کو داغدار کر دیا موھن دہلی سے لاھور چلا گیا تھا وہا ں ایک عورت سے دوستی لگائی اور دھندہ شروع کروایا وہیں خوش خوش رہنے لگا لکین لکشمی کی ساڑھی پے لگا وہ داغ کبھی نہ ڈھل سکا"

 سفید ساڑھی
وہ رام کی جدائی زیادہ محسوس کرنے لگی تھی موھن کے سامنے اکثر اس کا ذکر بھی کیا کرتی آج نینا گھر میں نا تھی اور موھن اپنے جذبات قابو میں نا رکھ سکھا وہ سخت اضطراب میں تھا لکشمی روز کی طرح رسوءی میں مصالہ کوٹنے میں مصروف تھی مصالہ کوٹنے کی آواز اس کے کانوں سے ٹکراتی تو وہ ٹھٹھک سا جاتا ایک دم وہ رسوی میں گھسا اور لکشمی کو اپنی باہوں میں لے لیا وہ ہکا بکا رہ گءی
وہ چیخی چلائی مگر موھن نے  اس کی ایک نا سنی اور اس نے لکشمی کے  بدن کی باس لے لی اور اس کی سفید ساڑھی  داغدار ہو گئی موھن وہاں سے چل پڑا اتنے میں نیناa گئی تو  لکشمی کی آنکھیں ڈھل ڈھل کر رہی تھی اس نے ماتا سے وجہہ پوچھی لکشمی کے پاس بتانے کو کچھ نا تھا کسی نے میری سفید ساڑھی کو داغدار کر دیا موھن دہلی سے لاھور چلا گیا تھا وہا ں ایک عورت سے دوستی لگائی اور دھندہ شروع کروایا وہیں خوش خوش رہنے لگا لکین لکشمی کی  ساڑھی پے لگا وہ داغ کبھی نہ ڈھل سکا

سفید ساڑھی وہ رام کی جدائی زیادہ محسوس کرنے لگی تھی موھن کے سامنے اکثر اس کا ذکر بھی کیا کرتی آج نینا گھر میں نا تھی اور موھن اپنے جذبات قابو میں نا رکھ سکھا وہ سخت اضطراب میں تھا لکشمی روز کی طرح رسوءی میں مصالہ کوٹنے میں مصروف تھی مصالہ کوٹنے کی آواز اس کے کانوں سے ٹکراتی تو وہ ٹھٹھک سا جاتا ایک دم وہ رسوی میں گھسا اور لکشمی کو اپنی باہوں میں لے لیا وہ ہکا بکا رہ گءی وہ چیخی چلائی مگر موھن نے اس کی ایک نا سنی اور اس نے لکشمی کے بدن کی باس لے لی اور اس کی سفید ساڑھی داغدار ہو گئی موھن وہاں سے چل پڑا اتنے میں نیناa گئی تو لکشمی کی آنکھیں ڈھل ڈھل کر رہی تھی اس نے ماتا سے وجہہ پوچھی لکشمی کے پاس بتانے کو کچھ نا تھا کسی نے میری سفید ساڑھی کو داغدار کر دیا موھن دہلی سے لاھور چلا گیا تھا وہا ں ایک عورت سے دوستی لگائی اور دھندہ شروع کروایا وہیں خوش خوش رہنے لگا لکین لکشمی کی ساڑھی پے لگا وہ داغ کبھی نہ ڈھل سکا

افسانہ سفیدساڑھی

People who shared love close

More like this

Trending Topic