English
زرا بھی فرق نہیں ہو بہو دھڑکتا ہے یہ دِل نہیں مرے سینے میں تُو دھڑکتا ہے
Unsplash بے اعتبار شخص تھا سو وار کر گیا لیکن میرے شعور کو بیدار کر گیا کچھ میں نے اشتعال میں شکوے گلے کئے کچھ وہ شکایتیں سر بازار کر گیا پہلے وہ میری ذات کی تعمیر میں رہا پھر مجھ کو اپنے ہاتھ سے مسمار کر گیا وہ آ ملا تو فاصلے کٹتے چلے گئے بچھڑا تو راستے میرے دشوار کر گیا..... ©thejust
thejust
15 Love
White ملال ہے مگر اتنا ملال تھوڑی ہے یہ آنکھ رونے کی شدت سے لال تھوڑی ہے بس اپنے واسطے ہی فکر مند ہیں سب لوگ یہاں کسی کو کسی کا خیال تھوڑی ہے پروں کو کاٹ دیا ہے اڑان سے پہلے یہ شوق ہجر ہے شوق وصال تھوڑی ہے مزا تو جب ہے کہ ہار کے بھی ہنستے رہو ہمیشہ جیت ہی جانا کمال تھوڑی ہے لگانی پڑتی ہے ڈبکی ابھرنے سے پہلے غروب ہونے کا مطلب زوال تھوڑی ہے پروین شاکر ©thejust
12 Love
green-leaves کسی سے کوئی تعلق نہیں ھے تیرے سوا!! میں آج کل تیرے عشق کے اعتکاف میں ہوں۔ ©thejust
21 Love
a-person-standing-on-a-beach-at-sunset اس کو بھی ہم سے محبت ہو ضروری تو نہیں عشق ہی عشق کی قیمت ہو ضروری تو نہیں ایک دن آپ کی برہم نگہی دیکھ چکے روز اک تازہ قیامت ہو ضروری تو نہیں میری شمعوں کو ہواؤں نے بجھایا ہوگا یہ بھی ان کی ہی شرارت ہو ضروری تو نہیں اہل دنیا سے مراسم بھی برتنے ہوں گے ہر نفس صرف عبادت ہو ضروری تو نہیں دوستی آپ سے لازم ہے مگر اس کے لئے ساری دنیا سے عداوت ہو ضروری تو نہیں پرسش حال کو تم آؤ گے اس وقت مجھے لب ہلانے کی بھی طاقت ہو ضروری تو نہیں سیکڑوں در ہیں زمانے میں گدائی کے لئے آپ ہی کا در دولت ہو ضروری تو نہیں باہمی ربط میں رنجش بھی مزا دیتی ہے بس محبت ہی محبت ہو ضروری تو نہیں ظلم کے دور سے اکراہ دلی کافی ہے ایک خوں ریز بغاوت ہو ضروری تو نہیں ایک مصرعہ بھی جو زندہ رہے کافی ہے صباؔ میرے ہر شعر کی شہرت ہو ضروری تو نہیں ©thejust
13 Love
Unsplash نظر رکھ دوں تمھارے چہرے پر عمر بھر پھر نہ اٹھاؤں میں .!! پاس تیرے سکون ملتا ھے .!! دور تجھ سے کہیں نہ جاؤں میں تیری آنکھیں ہیں یا سمندر .!!!!! تیری آنکھوں میں ڈوب جاؤں میں مجھکو رکھ لو نہ پاس اپنے!!!!! غم کی دینا میں کھو نہ جاؤں میں میری دنیا ھے تم سے جاناں!!!!! تم سے بچھڑے تو مر نہ جاؤں میں ©thejust
New Year 2024-25 اِتنا بکھرا ہوں اِکٹھّا نہیں ہونے والا اب تُجھے چُھو کے بھی اچھا نہیں ہونے والا زندگی کھول دے زنجیر مِرے پاؤں کی مجھ سے اب اور تماشا نہیں ہونے والا اتنا روئی ہیں ترے ہِجر میں زندہ آنکھیں اب کسی لاش پہ گریہ نہیں ہونے والا دُکھ یہی ہے کہ مِری سانس پہ قابض ہوا شخص کچھ بھی ہو جائے وہ میرا نہیں ہونے والا ©thejust
You are not a Member of Nojoto with email
or already have account Login Here
Will restore all stories present before deactivation. It may take sometime to restore your stories.
Continue with Social Accounts
Download App
Stories | Poetry | Experiences | Opinion
कहानियाँ | कविताएँ | अनुभव | राय
Continue with
Download the Nojoto Appto write & record your stories!
Continue with Social Accounts
Facebook Googleor already have account Login Here