پھول بکھریں گے، پرندوں سےشجرجائیگا۔
رائیگاں دشــت میں بارش کا ہنر جائے گا۔
رائیگانی میری آنکھوں میں لکھے گی نوحے
تو ا گر عہد ِ وفـــــــا کر کے مِکر جائے گا ۔
کل اسے دیکھ لـــــــیا شہر میں ہنستا بستا
وہ تو کہتا تھا کہ بچھڑے گا تو مر جائے گا۔
پھول بکھریں گے، پرندوں سےشجرجائیگا۔
رائیگاں دشــت میں بارش کا ہنر جائے گا۔
رائیگانی میری آنکھوں میں لکھے گی نوحے
تو ا گر عہد ِ وفـــــــا کر کے مِکر جائے گا ۔
کل اسے دیکھ لـــــــیا شہر میں ہنستا بستا
وہ تو کہتا تھا کہ بچھڑے گا تو مر جائے گا۔
اپنی پلکوں پہ جمی گرد کا حاصل مانگے
وہ مسافر ہوں جو ہر موڑ پہ منزل مانگے
میری وسعت کی طلب نے مجھے محدود کیا
میں وہ دریا ہوں جو موجوں سے بھی ساحل مانگے
خواہش وصل کو سو رنگ کے مفہوم دئیے
بات آساں تھی مگر لفظ تو مشکل مانگے
Continue with Social Accounts
Facebook Googleor already have account Login Here