White دل کی الجھنیں بڑھا دی گئیں
خواب کی شمعیں بجھا دی گئیں
آنے لگی نظر اک امید کی کرن
تھی امیدیں جو جگا دی گئیں
دھوپ میں رکھا گیا سایہ دل
پھر شکایت بھی سنا دی گئیں
زخم پر دیپ جلانے لگے
چاندنی راتیں رُلا دی گئیں
ہم نے چاہا تھا نبھائیں وفا
دشمنی حد سے بڑھا دی گئ
متین~ اشک نہ روک اے دل
یاد کی شامیں سجا دی گئیں
©amtul mateen
#sad_quotes