جنگ لڑنے جاتا ہوں ڈھال بھول جاتا ہوں
میں عجب شکاری ہوں جال بھول جاتا ہوں
وصل میں رہتی ہے بھولنے کی بیماری
ہونٹ چوم آتا ہوں گال بھول جاتا ہوں
تہذیب حافی۔۔۔۔
تُو اگر جانے لگا ہے تو پلٹ کر مت دیکھ..
موت لکھ کر تو قلم توڑ دیا جاتا ہے!!
میری لکنت پہ ترس کھاتے ہوئے دیکھ مجھے..
کتنی مشکل سے ترا نام لیا جاتا ہے!!
(تہذیب حافیؔ)
Continue with Social Accounts
Facebook Googleor already have account Login Here