اک ادا سے مجھ پر درد کی یلغار ہوئی
حوس جیت گئی محبت کی ہار ہوئی
کیوں ترے محفل سے اٹھ جانے پر
دل کی دھڑکن تیز رفتار ہوئی
مرے گلدستوں کو دسمبر کی چپ کھا گئی
اور اس گلبدن کے باغوں میں بہار ہوئی
اک چادر جو پیروں میں روندی جاتی گئی
بہت سے لوگوں کی اب وہ دستار ہوئی
کوتاہی تھی تجھ پر بھروسہ حماس
اور یہ کوتاہی ہم سے بار بار ہوئی
©Ahmad Sarwar
#Moon #my_diary