کہا تھا نا !!!!
مجھے تم اس طرح سوتے مت چھوڑ کر جانا
مجھے بیشک جگا دینا
بتا دینا کے
محبت کے سفر میں ساتھ میرے چل نہیں سکتے
جدائی میں ہجر میں ساتھ میرے چل نہیں سکتے
تمہیں راستہ بدلنا ہے
میری حد سے نکلنا ہے
تمہیں کس بات کا ڈر تھا
تمہیں جانے نہیں دیتا
ارے پاگل !!!
محبت کی طبیعت میں
زبردستی نہیں ہوتی
جسے راستی بدلنا ہو
اسے راستہ بدلنے سے
جسے حد سے نکلنا ہو
اسے حد سے نکلنے سے
نہ کوئی روک پایا ہے
نہ کوئی روک پائے گا
تمہیں کس بات کا ڈر تھا
مجھے بیشک جگا دیتے
تمہیں میں دیکھ ہی لیتا
تمہیں کوئی دعا دیتا
کم از کم یوں تو نہ ہوتا
میرے پاس حقیقت ہے !
تمہارے بعد کھونے کے لئے
کچھ بھی نہیں باقی
مگر خود کو کھو جانے سے ڈرتا ہوں
میں اب سونے سے ڈرتا ہوں ۔۔۔۔
تم ثروت کو پڑھتی ہو؟
کتنی اچھی لڑکی ہو
میں جنت سے نکلا تھا
اور تم مجھ سے نکلی ہو
بات نہیں سنتی ہو کیوں؟
غزلیں بھی تو سنتی ہو
کیا رشتہ ہے شاموں سے؟
سورج کی کیا لگتی ہو
لوگ نہیں ڈرتے رب سے
تم لوگوں سے ڈرتی ہو؟
میں تو جیتا ہوں تم میں
تم کیوں مجھ پر مرتی ہو؟
مصرعوں میں باتیں کرنا
تم آسان سمجھتی ہو؟
کیوں انکار کروں اس کا؟
تم اس جسم میں رہتی ہو
پیار ہے یہ "تبلیغ" نہیں
کس چکر میں پڑتی ہو
کس نے جینز کری ممنوع؟
پہنو اچھی لگتی ہو
کافی ہو ملتان کی تم
اور زریون کی مستی ہو...!
(علی زریون)
#Flute Chal aa ik aisi Nazm kahon Jo lafz kahon wo ho jaye ک ت س رضاحسین رضی شاعری LoVe YoU # ✍..Parth Mishra @mon2 raj
715 View
چَل آ اِک ایسی نظم کہوں
جو لفظ کہوں وہ ہو جائے
ؓبس’’ اشک‘‘ کہوں تواِک آنسو
تیرے گورے گال کو دھو جائے
مَیں’’ آ‘‘ لکھوں تُو آ جائے،
میں ’’بیٹھ‘‘ لکھوں تُو آ بیٹھے
میرے شانے پر سر رکھے تو،
مَیں’’نِیند‘‘ کہوں تُو سو جائے
میں کاغذ پر’’تِیرے ہونٹ‘‘ لکھوں
تِرے ہونٹوں پر مُسکان آئے
میں’’ دِل‘‘ لکھوں تُو دِل تھامے،
میں’’ گُم‘‘ لکھوں وہ کھو جائے
تِرے ہاتھ بناؤں پنسِل سے،
پھر ہاتھ پہ تیرے ہاتھ رکھوں
کُچھ’’ اُلٹا سِیدھا‘‘فرض کروں
کُچھ’’ سِیدھا اُلٹا ‘‘ہو جائے
میں’’ آہ ‘‘لِکھوں تُو “ہائے” کرے،
’’بے چین‘‘ لکھوں بے چین ہو تُو
پھر میں بے چین کا ’’ب ‘‘کاٹوں
تُجھے چین زرا سا ہو جائے
ابھی’’ ع‘‘ لکھوں تُو سوچے مجھے،
پھر’’ش‘‘ لکھوں تِری نیند اُڑے
جب’’ ق‘‘ لکھوں تُجھے کُچھ کُچھ ہو،
مَیں’’ عِشق ‘‘لِکھوں تُجھے ہو جائے
Continue with Social Accounts
Facebook Googleor already have account Login Here