ترے فراق میں جو آنکھ سے رواں ہوا ہے
وہ اشکِ خوں ہی مرے غم کا ترجماں ہوا ہے
ذرا سی دیر کو اس نے پلٹ کے دیکھا تھا
ذرا سی بات کا چرچا کہاں کہاں ہوا ہے
خورشید ربانی💖
Khurshid Rabbani
ترے فراق میں جو آنکھ سے رواں ہوا ہے
وہ اشکِ خوں ہی مرے غم کا ترجماں ہوا ہے
ذرا سی دیر کو اس نے پلٹ کے دیکھا تھا
ذرا سی بات کا چرچا کہاں کہاں ہوا ہے
خورشید ربانی💖
Khurshid Rabbani
Continue with Social Accounts
Facebook Googleor already have account Login Here