جب اسکی یادوں کے شانِ لگتے ہیں ۔
تب جا کر کچھ ہوش ٹھکانے لگتے ہیں۔
اسکی اک تصویر لگا کر کمرے میں۔
درد بھرے ہم شعر سنانے لگتے ہیں ۔
باز کہاں اتے ہیں ہم جیسے عاشق۔
ٹوٹے دل کو پھر جڑوانے لگتے ہیں۔
سن میرے احوال میری رودادِ غم
پتھر بھی آنسو چھلکانے لگتے ہیں ۔
نفرت کی دیوار اٹھانے والے لوگ
مجھکو تو پاگل دیوانے لگتے ہیں ۔
تنہائی میں ہم گھر کی دیواروں کو
اپنے من کا حال بتانے لگتے ہیں۔
رئیس" من "تلہری
©Raees Mann Tilhari
#Mann tilhari