ہے اُس کی کہانی اک سمندر
کیا پھر سے آیا ماہِ دسمبر
تھا میں بھی اُس کا ہمسفر
ناجانے کیوں آگیا ماہِ دسمبر
سانسوں کی روانی اور اک ستمگر
چلو اچھا ہوا آگیا ماہِ دسمبر
مہک تھی ساتھ اُس کے چارگر
کیوں لگا ڈر آگیا ہے دسمبر
فہیم احمد شمال
©Faheem Ahmed shumal
#Heartbeat