مجھے سمجھاؤ کے جہاں اور بھی ہیں
یار کے در کے علاوہ در اور بھی ہیں،
ایمان کی لذت سے دور ہو گیا ہو
نفس کی خواہشات پھر اور بھی ہیں،
موت کو یاد کر کے ہنس دیتا ہو
زندگی کے ابھی آثار اور بھی ہیں،
لے عیسیٰ کو اپنی بہوؤں میں
اس کی راتوں میں اندھیر اور بھی ہیں.
©Muhammad Essa Sultan
مجھے سمجھاؤ کے جہاں اور بھی ہیں
یار کے در کے علاوہ در اور بھی ہیں،
ایمان کی لذت سے دور ہو گیا ہو
نفس کی خواہشات پھر اور بھی ہیں،
موت کو یاد کر کے ہنس دیتا ہو
زندگی کے ابھی آثار اور بھی ہیں،
لے عیسیٰ کو اپنی بہوؤں میں
اس کی راتوں میں اندھیر اور بھی ہیں.