حقیقت کا جینا ہاں جینا وہ ہوگا
بسا جب نظر میں مدینہ جو ہوگا
جی بھر کے کروں گا میں دیدار اس کا
وہ جنت کا مہکا خزینہ جو ہوگا
---------------------------------*******------------------------------
وہ شہکار دل کا وہ دل کا نگینہ
روان ہوگا میرا بھی اس پار سفینہ
میں تھامے کھڑا ہوں سنہری وہ جالی
مبارک ہو رمضان کا ایسا مہینہ
--------------------------------********------------------------------
ہاں آجاءے وقت نزاکت جو میرا
اٹھیں پردے سارے ہو دیدار تیرا
ڈھلے شام یوں ہی مری زندگی کی
ہو أرض مدینہ میں آخر بسیرا
---------------------------------******--------------------------------
اسامہ جو آءے بروز قیامت
تو کرنا محمد(صلعم)کرم کی سخاوت
میں محبوب تیرا یہ میرا دوانہ
یہ کہہ کر خدا سے کرانا شفاعت
-----------------------------------******------------------------------
وہ کوثر کے مجھ کو بھرے جام پلا دے
ہاں حوروں کی باہوں میں مجھ کو سلا دے
یوں لوٹوں میں جنت کی ساری وہ خوشیاں
خدا مجھ کو جنت کا شاہین بنا دے
--------------------------------*******-------------------------------
#alone