لے آئے گی پھر دسمبر کی سرد رات
پھر ہے قسمت میں ہجر کی لمبی رات
میرے پاس ہو کر بھی تم اتنے دور ہو
قریب آؤ کہ ہو بسر ہو یہ رات
میری مجبوریاں ہیں کچھ کہ یہ ہجر ہے
ورنہ کون نہیں چاہتا دسمبر میں وصل کی رات
آہ عیسیٰ یہ کیسا ظلم ہے اپنی روح
محبوب تو ہے لیکن نہیں ہے وصل کی رات
©Muhammad Essa Sultan
#fog