اِک بُت کو جان بوجھ کے توڑا نہيں ابھی ورنہ ہر ایک | اردو شاعری اور غزل
"اِک بُت کو جان بوجھ کے توڑا نہيں ابھی
ورنہ ہر ایک شے کو نیا کر رہا ہوں میں
یہ سوچ کر میں کال نہيں کر رہا تجھے
تُو نے بھی پوچھنا ہے کہ کیا کر رہا ہوں میں
عمران عامی"
اِک بُت کو جان بوجھ کے توڑا نہيں ابھی
ورنہ ہر ایک شے کو نیا کر رہا ہوں میں
یہ سوچ کر میں کال نہيں کر رہا تجھے
تُو نے بھی پوچھنا ہے کہ کیا کر رہا ہوں میں
عمران عامی