اے کاتب !
تو لکھنا !!!
جو گزری میری سنگ یہ زندگی
جو وقت نے کی ستم ظریفی
میری سانسوں نے بھنے جو دکھ لکھنا
جو شب و روز گزرے تنہا وہ سب پڑھنا
میں تو ڈھل جاؤں گی اک شام کی طرح
تم پڑھنا مجھے محبوب کتاب کے طرح
کہ لمحات کی خوشیوں نے دیئے صدیوں کے غم
چراغاں تو بجھ گئے ایک کالی رات ہے ہمدم
سنو کاتب!
فرصت میں کبھی جب یہ قصہ پڑھنا
کیا راز ہیں دفن بس بیاں نہ کرنا
©FaizZii Writes✍️
#faiZii✍️
#Moon