میں تم سے حال پوچھتا ہوں
تم مجھے کام بتاتی ہو
میں تم سے پیار کرتا ہوں
تم مجھے یار بلاتی ہو
میں کہتا ہوں تجھے اپنا
چاہتا ہوں دل و جاں سے
جب جب خواب میں آتی ہو
کیوں مجھ کو مار کھلاتی ہو
میں تم سے حال پوچھتا ہوں
تم مجھے کام بتاتی ہو
تمہارے ساتھ رہتا ہوں
ہمیشہ ساتھ بیٹھتا ہوں
ضرورت ہو مجھے جب بھی
کیوں مجھ سے دور جاتی ہو
سویرے کون اٹھتا ہے محظ پڑھائی کی خاطر
سویرے اس لیے آتا ہوں تم سویرے آتی ہو
دیر رات تک آسماں میں تمہارا چہرا دیکھنا
مجھے ہر روز صبح تم ہی تو جگاتی ہو
میں تم سے حال پوچھتا ہوں
تم مجھے کام بتاتی ہو
تمہاری آنکھوں میں میرے لیے تو پیار دکھتا ہے
مگر یہ محبت تم سب کو کیوں دکھاتی ہو
میرے سامنے کی میز پر مسکراتی ہو بیٹھ کر
یہ اتفاق تو نہیں تم بھی ساتھ چاہتی ہو
استاد مستقبل کے سنورنے کی جب بات کرتے ہیں
مجھے کچھ یاد نہیں آتا بس تم ہی دل میں آتی ہو
میں تم سے حال پوچھتا ہوں
تم مجھے کام بتاتی ہو
کتاب کے ہر صفحہ پر میں تمہارا نام لکھتا ہوں
تم میرا نام نہیں لکھتی میری تصویر بناتی ہو
میں تم سے حال پوچھتا ہوں
تم مجھے کام بتاتی ہو
©Vahab Jiskani
#vahabjiskani