ترے فراق میں جو آنکھ سے رواں ہوا ہے وہ اشکِ خوں ہی | اردو Poetry
"ترے فراق میں جو آنکھ سے رواں ہوا ہے
وہ اشکِ خوں ہی مرے غم کا ترجماں ہوا ہے
ذرا سی دیر کو اس نے پلٹ کے دیکھا تھا
ذرا سی بات کا چرچا کہاں کہاں ہوا ہے
خورشید ربانی💖
Khurshid Rabbani"
ترے فراق میں جو آنکھ سے رواں ہوا ہے
وہ اشکِ خوں ہی مرے غم کا ترجماں ہوا ہے
ذرا سی دیر کو اس نے پلٹ کے دیکھا تھا
ذرا سی بات کا چرچا کہاں کہاں ہوا ہے
خورشید ربانی💖
Khurshid Rabbani