کبھی کبھی ہم بہت تھک جاتے ہیں ناں اتنا کہ ہم اپنے ارد گرد کے لوگوں سے اکتاہٹ محسوس ہونے لگتی ہے دل کرتا ہے کہ کہیں دور چلے جائیں کہیں ایسی جگہ جہاں کوئی ہمیں نہ جانتا ہو نہ پہچانتا ہو ۔ نہ کسی کو کسی بات کی وضاحت کرنی پڑیں نہ اپنے دل میں کسی کی چاہت جتانی پڑیں ۔ نہ کسی بے ساکت کسی کی یاد آنے پر آنسو بہانے پڑیں نہ کسی پر اپنا وجود لٹانے پر پچھتانا پڑے۔ نہ تردد میں کسی کے سامنے احساسِ کمتری کا شکار ہونا پڑا ۔ زندگی کبھی کبھار ایسے دھانے پر لا کھڑا کرتی ہے کہ لگتا ھے کہ زندگی اب ختم ہو جانی چاہیے کیونکہ جینے کا مقصد کوئی نظر نہیں آتا ۔ لیکن زندگی شروع ہی وہاں سے ہوتی ہے اصل سفر شروع ہی وہاں سے ہوتا ہے ۔ ہماری کامیابیوں کا ہماری دعاؤں کےتسلسل کا۔ ہاں اگر کبھی لگے کہ ہمارے وجود کے ہونے نہ ہونے سے کسی کو فرق نہیں پڑتا تب واقعی مر جانا چاہیے
©amtul mateen
#اردو