White والٹر سمر فورڈ، جسے اکثر "کائنات کا بدقسمت ت | اردو Quotes

"White والٹر سمر فورڈ، جسے اکثر "کائنات کا بدقسمت ترین انسان" کہا جاتا ہے، نے غیر معمولی بدقسمتیوں کا سامنا کیا۔1918 سے 1936 کے درمیان، اُس کا چھ بار آسمانی بجلی سے ٹکراؤ ہوا ۔ پہلی بار آسمانی بجلی اُس پر 1918 میں گری مگر وہ زندہ بچ نکلا ۔ چھ سال کے عرصے یعنی 1924 تک وہ آسمانی بجلی کے مہلک ٹکراؤ سے تین بار سامنا کیا اور وہ ہر بار زندہ بچ نکلا۔ 1930 میں اس کا چوتھی بار سامنا بجلی سے ہوا ۔ آخری اور مہلک وار 1932 میں ہوا جو اُس کے لئے جان لیوا ثابت ہوا ۔ مگر بات صرف زندگی تک محدود نہیں رہی۔ اُسکے مرنے کے بعد چھٹی بار آسمانی بجلی 1936 میں اُسکی قبر پر گری۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ بار بار آسمانی بجلی سے ٹکرانے کے باوجود، سمر فورڈ کی کہانی نے صرف ان کی بدقسمتیوں کے لیے ہی نہیں بلکہ اُس کی صورتحال کی نہ قابلِ یقین خوش قسمتی کے لیے بھی شہرت حاصل کی کہ وہ کیسےہرباربچ جاتا۔ ان کے ان حقیقی تجربات نے قسمت، تقدیر اور زندگی کی بے ترتیبی پر بحث کو جنم دیا، ہمیں کائنات کے عظیم منصوبے میں موقع اور بقا کے درمیان نازک توازن کی یاد دہانی کراتے ہیں۔ ©Dr.Majid Ali Majid Official"

 White والٹر سمر فورڈ، جسے اکثر "کائنات کا بدقسمت ترین انسان" کہا جاتا ہے، نے غیر معمولی بدقسمتیوں کا سامنا کیا۔1918 سے 1936 کے درمیان، اُس کا چھ بار آسمانی بجلی سے ٹکراؤ ہوا ۔ پہلی بار آسمانی بجلی اُس پر 1918 میں گری مگر وہ زندہ بچ نکلا ۔ چھ سال کے عرصے یعنی 1924 تک وہ آسمانی بجلی کے مہلک ٹکراؤ سے تین بار سامنا کیا اور وہ ہر بار زندہ بچ نکلا۔ 1930 میں اس کا چوتھی بار سامنا بجلی سے ہوا ۔ آخری اور مہلک وار 1932 میں ہوا جو اُس کے لئے جان لیوا ثابت ہوا ۔
مگر بات صرف زندگی تک محدود نہیں رہی۔ اُسکے مرنے کے بعد چھٹی بار آسمانی بجلی 1936 میں اُسکی قبر پر گری۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ بار بار آسمانی بجلی سے ٹکرانے کے باوجود، سمر فورڈ کی کہانی نے صرف ان کی بدقسمتیوں کے لیے ہی نہیں بلکہ اُس کی صورتحال کی نہ قابلِ یقین خوش قسمتی کے لیے بھی شہرت حاصل کی کہ وہ کیسےہرباربچ جاتا۔ ان کے ان حقیقی تجربات نے قسمت، تقدیر اور زندگی کی بے ترتیبی پر بحث کو جنم دیا، ہمیں کائنات کے عظیم منصوبے میں موقع اور بقا کے درمیان نازک توازن کی یاد دہانی کراتے ہیں۔

©Dr.Majid Ali Majid Official

White والٹر سمر فورڈ، جسے اکثر "کائنات کا بدقسمت ترین انسان" کہا جاتا ہے، نے غیر معمولی بدقسمتیوں کا سامنا کیا۔1918 سے 1936 کے درمیان، اُس کا چھ بار آسمانی بجلی سے ٹکراؤ ہوا ۔ پہلی بار آسمانی بجلی اُس پر 1918 میں گری مگر وہ زندہ بچ نکلا ۔ چھ سال کے عرصے یعنی 1924 تک وہ آسمانی بجلی کے مہلک ٹکراؤ سے تین بار سامنا کیا اور وہ ہر بار زندہ بچ نکلا۔ 1930 میں اس کا چوتھی بار سامنا بجلی سے ہوا ۔ آخری اور مہلک وار 1932 میں ہوا جو اُس کے لئے جان لیوا ثابت ہوا ۔ مگر بات صرف زندگی تک محدود نہیں رہی۔ اُسکے مرنے کے بعد چھٹی بار آسمانی بجلی 1936 میں اُسکی قبر پر گری۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ بار بار آسمانی بجلی سے ٹکرانے کے باوجود، سمر فورڈ کی کہانی نے صرف ان کی بدقسمتیوں کے لیے ہی نہیں بلکہ اُس کی صورتحال کی نہ قابلِ یقین خوش قسمتی کے لیے بھی شہرت حاصل کی کہ وہ کیسےہرباربچ جاتا۔ ان کے ان حقیقی تجربات نے قسمت، تقدیر اور زندگی کی بے ترتیبی پر بحث کو جنم دیا، ہمیں کائنات کے عظیم منصوبے میں موقع اور بقا کے درمیان نازک توازن کی یاد دہانی کراتے ہیں۔ ©Dr.Majid Ali Majid Official

#good_night @Sethi Ji Reeda Geeta Modi आलोक जी @Karishma Thakur

People who shared love close

More like this

Trending Topic