New Year 2025 وہ مسیحا نہ بنا ہم نے بھی خواہش نہیں کی
اپنی شرطوں پہ جیے اس سے گزارش نہیں کی
اس نے اک روز کیا ہم سے اچانک وہ سوال
دھڑکنیں تھم سی گئیں وقت نے جنبش نہیں کی
کس لئے بجھنے لگے اول شب سارے چراغ
آندھیوں نے بھی اگرچہ کوئی سازش نہیں کی
اب کے ہم نے بھی دیا ترک تعلق کا جواب
ہونٹ خاموش رہے آنکھ نے بارش نہیں کی
ہم تو سنتے تھے کہ مل جاتے ہیں بچھڑے ہوئے لوگ
تو جو بچھڑا ہے تو کیا وقت نے گردش نہیں کی
اس نے ظاہر نہ کیا اپنا پشیماں ہونا
ہم بھی انجان رہے ہم نے بھی پرسش نہیں کی
عنبرین حسیب عنبر
©Dr.Majid Ali Majid Official
#Newyear2025 Nîkîtã Guptā @Sethi Ji @Salim Raza @Bhavna sonveer @rasmi