میں نے اس کو اپنی زندگی مانا تھا
اور یہ زندگی کب کسی کی وفا رہی ہے
جو کل تک تھی میرے ساتھ ہر پل
آج دیکھو اپنی مصروفیات بتا رہی ہے
یہ جو بیٹھا ہوں میں اس مقام پرآج
میرے ساتھ میری ماں کی دعا رہی ہے
رضوان یعقوب
تجھ سے محبت تو ہے لیکن تڑپ جا رہی ہے
واقف نہیں وہ کہ کوئی بات مجھےاندر سے کھا رہی ہے
اسے خوف نہیں بچھڑنے کا مجھ سے
شکل اس کی واضح سب بتا رہی ہے
جس کو دن بھر خبر نہیں تھی میری
وہ لڑکی اب مجھ سے محبت جتا رہی ہے
Continue with Social Accounts
Facebook Googleor already have account Login Here