اک جھلک بہار کی دیکھا دیجئے
رُخ سے تھوڑا نقاب ہٹا دیجئے
کب سے بولے جا رہے ہیں ہم
محترمہ اب آپ بھی کچھ الفاظ ادا کیجئے...
سن کر جنہیں دل کے باغیچے میں پھول کھلیں
اور روح کو بھی تھوڑا مہکا دیجئے
جناب کب سے ہے دل اداس
اب تو اپنی آواز سنا دیجئے
ہائے افسوس لگتا ہے وہ سو گئے!
الہی اب تو خواب میں ہی ملا دیجئے.
ولید ضیاء عباسی
©Waleed Zia Abbasi
#feather