آج پہلی برسات آئی
تھوڑی حسین تھوڑی درد ناک رات آئی
اس کی رحمتیں میرے ہاتھ آئی
چلو بھیگنے
آج پہلی برسات آئی
اب یہ کچھ کو رولائیں گی
کچھ کو ہنسائے گی
تو کچھ جگائیں گی
تو کچھ کو سلائیگی
بڑوں کے نہیں بچوں کو دل میں یہ بات آئی
چلو بھیگنے
آج پہلی برسات آئی
نہیں تھا جب یہ پاس تو زبان تھی اس کی طلب گار
تو نادی کی تلاش میں نکلنا تھا بے کار
اس لیے رحمتوں بھری رات آئے
چلو بھیگنے
آج پہلی برسات آئی۔
توقیر ویراری
©Tauqeer Ansari
#rain