ہر شام يوں ہوتی ہے جيسے آخری ہوتی ہے ہائے يہ کياغم
"ہر شام يوں ہوتی ہے
جيسے آخری ہوتی ہے
ہائے يہ کياغم کيا ماجرہ ہے
کيا سوچ زہنن پے سوار ہوتی ہے
ہيں مجھ کو ميسرہيں سارے غم
ہيں آنکھوں ميں خواب جو ہيں نم
بيتے کل ميں کيا ايسا رکھا ہے
آج کی نسبت وہ تھا بہت کم"
ہر شام يوں ہوتی ہے
جيسے آخری ہوتی ہے
ہائے يہ کياغم کيا ماجرہ ہے
کيا سوچ زہنن پے سوار ہوتی ہے
ہيں مجھ کو ميسرہيں سارے غم
ہيں آنکھوں ميں خواب جو ہيں نم
بيتے کل ميں کيا ايسا رکھا ہے
آج کی نسبت وہ تھا بہت کم