sunset nature غزل
تیرے بغیر میرا ممکن نہیں گزارا
دریا کی موج تُو ہے میں ہوں ترا کنارا
اب تک تھکن بدن کی اتری کہاں ہے میری
کس نے نئے سفر پر پھر سے مجھے ابھارا
بِکتا نہیں ہے میرا سودا دلِ حزیں کا
بازارِ بے بسی میں ہر دم ہوا خسارہ
ذکرِ خدا زمیں پر ہوتا ہے جس جگہ بھی
اہلِ فلک نے پایا ایسا مکاں ستارہ
کانوں میں گونجتی ہے اب تک صدائے عالم
اک دلربا نے مجھ کو گنبد سے تھا پکارا
آفتاب عالم شاہ نوری
©AFTAB ALAM PATEL KAROSHI
#sunsetnature