""کرب جدائی"
تو نہیں ہے تو ایسا لگتا ہے
زندگی کرب ہے اذیت ہے
ہر قدم اک نئی مصیبت ہے
ہائے یہ رات، سخت کالی رات
ظلمتِ قبر کی طرح دل میں
رفتہ رفتہ اترتی جاتی ہے
تو نہیں ہے تو یہ تمام جہان
قبر سے تنگ مجھ کو لگتا ہے
موت آساں ہے زندگی مشکل
تو نہیں ہے تو ایسا لگتا ہے
نہال جالب"