"وباء اور مزدور"
ایک مزدور جارہا ہے گھر
اپنے کاندھے پہ لاد کر لاشہ
اپنی خوشیوں کا آرزؤں کا
سخت گرمی میں، دھوپ کو اوڑھے
پاؤں میں لے کے کرب کے چھالے
بھوک اور پیاس سے گزرتے ہوئے
تھوڑا جیتے اور تھوڑا مرتے ہوئے
تنگ دستی کو یاد کرتے ہوئے
شہر کی گلیوں اور سڑکوں پر
رزق کو ڈھونڈنے وہ نکلا تھا
اس کی قسمت کے جیسے ہی شاید
آج بازار بند تھے سارے
شہر میں گلیوں میں اور سڑکوں پر
ہر جواں لب اور بوڑھے ہونٹوں پر
ایک مہلک وبا کا چرچا تھا
لوگ سہمے ہوئے گھروں میں تھے
کام دھندا بھی بند تھا سارا
بھوک سے وہ نڈھال، چلتے ہوئے
اپنی ناکامیوں پہ روتے ہوئے
فقر و فاقہ سے تنگ آئے ہوئے
موت سے ہاتھ کو ملاتے ہوئے
ایک مزدور جارہا ہے گھر
بھوک شاید اسے نہ جینے دے
نہال جالب
#coronavirus #covid19 #labourpain 💖 ISHQ MAZ'HAB💖 Suman Zaniyan @Arkan ahmad Sadique @Zarna dayma NASAR