ہر ایک صف میں اپنا سامان رکھ کے جا
وعدہ فردا کو نہ بھول نماز پڑھ کے جا
نبی کی باتیں ہونگی اور جنت کی بشارت بھی
کل فرشتے آئیں گے یہاں اشتہار پڑھ کے جا
قبر میں بھی جانا ہے اور سحتی سے بھی بچنا ہے
پھر مرتے وقت محمد کا نام پڑھ کے جا
قیامت کا خوف ہے اور قیامت گزر گئی
شبیر کی گردن پہ چلنے والی تلوار پڑھ کے جا
اسماعیل کی قربانی عجب سحاب دیتی ہے
ابرھیم کی صبر والی دیوار پڑھ کے جا
تو بھی کس جھنم کا خوف لئے پھرتا ہے سمہع
آدم کی ٹوٹتی ہوئی توبہ والی دیوار پڑھ کے جا
شاعر۔سمہع آعظم
©Sami Azam official